Ad Code

Responsive Advertisement

کتاب "منبھات علی الاستعداد لیوم المعاد"میں موجود احادیث کا تحقیقی جائزہ ABSTRACT NO. CEMS-02-IS-131

  




ABSTRACT NO. CEMS-02-IS-131  

کتاب "منبھات علی الاستعداد لیوم المعاد"میں موجود احادیث کا تحقیقی جائزہ 

Lubna Shah

 Department of Islamic Studies Faculty of Arts and Humanities, Abdul Wali Khan University Mardan, KP, Pakistan

 Email:  shahazizece@gmail.com  

اسلام میں احادیث نبوی ﷺ کومصدرثانی کی حیثیت حاصل ہے،جس کی حفاظت کا انتظام عہد نبوی ﷺ کی ابتدا ہی سے کر دیا گیا تھا۔ صحابہ کرام  رضوان اللہ علیہم  اجمعین احادیث کے اخذ  وروایت میں بڑی احتیاط   سے کام لیتےاور  تحقیق کے بعد  حدیث کو قبول  کرتے ۔قرآن مجیدمیں اللہ تبارک و تعالی کا ارشار ہے:

يٰۤاَيُّهَاالَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤااِنۡ جَآءَكُمۡ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍفَتَبَيَّنُوۡۤااَنۡ تُصِيۡبُوۡاقَوۡمًاۢبِجَهَالَةٍفَتُصۡبِحُوۡاعَلٰى مَافَعَلۡتُمۡ نٰدِمِيۡنَ۞

ترجمہ:اےایمان والو ! اگرکوئی فاسق تمہارےپاس کوئی خبرلےکرآئے،تواچھی طرح تحقیق کرلیاکرو،کہیں ایسانہ ہوکہ تم نادانی سےکچھ لوگوں کونقصان پہنچابیٹھو،اورپھراپنےکیےپرپچھتاؤ۔

نبی اکرم ﷺکی طرف جھوٹی بات منسوب کرنا بد ترین گناہ ہے یہی وجہ ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا:

"مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًافَلْيَتَبَوَّأْمَقعَدَہُ مِنَ النَّار"

ترجمہ: جس نےجان بوجھ کرمجھ پرجھوٹ باندھا،توایسےشخص کاٹھکاناجہنم ہے۔

کتاب" منبھات  علی الاستعدادلیوم  المعاد"جو  آخرت کی تیاری کے پیش نظر ترتیب دی گئی ہے میں مختلف شخصیات  کےکل208 اقوال  وآثار درج ہیں۔ نبی اکرم ﷺ کی   احادیث کے علاوہ صحابہ کرام  و تابعین رضی اللہ عنھم کے آثار،حکماء،شعراء،زُہاد،قدماء مشائخ ،انبیاء کرام حتٰی کہ فرشتوں (جبرائیلؑ)کے اقوال بھی منقول ہیں۔ کتاب  نو(۹) ابواب  پر مشتمل ہے  جو بالترتیب  باب الثنائی، باب  الثّلاثی، باب الرباعی، باب الخماسی،باب السداسی، باب السباعی، باب الثمانی، باب التساعی اور باب  العشاری کے ناموں سے موسوم ہیں۔

مذکورہ کتاب شہاب الدین احمد  ابن حجر العسقلانیؒ(773 ھ ۔852ھ)کی طرف منسوب ہےجن کو علوم حدیث   میں نمایاں حیثیت  حاصل ہے  ۔اور امام سیوطی ؒ نے  ان کے لیے  شیخ الاسلام اور امام الحفاظ جیسے الفاظ استعمال کیے ہیں۔لیکن  محققین نے  ان کی طرف  مذکورہ  کتاب کی نسبت  بہ چند وجوہ کے انکار کیا ہے۔حافظ الحدیث امام سخاوی ؒنے اپنی تصنیف  الجواهر و الدرر میں ابن حجر رحمہ اللہ کی 273 تصانیف ذکر کی ہیں ۔مگر ان کتب میں" المنبہات علی الاستعداد  لیوم المعاد  " کو شامل نہیں کیا ہے۔مشہور عربی محقق  شیخ ابو عبیدہ مشہور بن حسن آل سلمان نے اسے حافظ ابن حجر ؒ کی طرف ظلم ،جھوٹ اور بہتان کے ساتھ منسوب  کتاب قرار دیا ہے۔ابن حجر کی کنیت کے ساتھ مشہور ایک اور عالم ابن الحجر  الھیتمی  مکی کی طرف بھی اس نسخہ کی نسبت کی جاتی ہے۔




Post a Comment

0 Comments

Close Menu