Ad Code

Responsive Advertisement

کتاب المحکم والمحیط الاعظم کا تعارف

                 

عنوان:کتاب المحکم والمحیط الاعظم
               

Lubna shah   
PHD scholar

 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الحمد للہ وکفٰی والصلوٰۃ والسلام علی عبادہ الذین اصطفٰی امابعد!

موءلف کا مختصر تعارف

(Spainآپ کاپورانام ابو الحسن علی بن اسماعیل ہے۔ابن سِیدَہ کے نام سے مشہور ہے۔  آپ اندلس(

میں پیدا ہوئے۔آپ مشہور لغوی ،ادیب اور منطقی تھے۔ (Murcia)کے شہر مرسیہ

ابن سیدہ نابینا تھے لیکن آپ کا حافظہ بہت قوی تھا آپ کو اللہ تعالٰی نے بہت ذہانت اور ذکاوت عطا کی

([1])میں تقریباً ساٹھ سال کی عمر میں ربیع الثانی ۴۵۸ھ(Dania beach) تھی۔آپ نےدانیہ

بمطابق۱۰۶۶ئ کو انتقال کی

اساتذہ کرام:

آپ نے اپنے والد جو خود ایک مشہور لغت داں تھے سے کسب فیض حاصل کیا ان کے علاہ آپ کے اساتذہ میں ابو العلائ ساعد البغدادی،ابو عمر احمد الطلمنکی، صالح بن الحسن البغدادی وغیرہ شامل ہیں۔

ابن سیدہ کی تصانیف:

ابن سیدہ کی جو کتب ہم تک پہنچی ہیں وہ یہ ہیں۔

۱: کتاب شرح المشکل المتنبی:یہ مشہور شاعر المتنبی([2]) کی کتاب دیوان متنبی کے مشکل اشعار کی شرح ہے۔

۲: کتاب المخصص:یہ لغت کی ایک ضخیم کتاب ہے جو ۱۷ جلدوں پر مشتمل ہے۔

۳:کتاب المحکم و المحیط الاعظم:یہ بھی ایک ضخیم اور نہایت عمدہ لغت کی کتاب ہے اور یہی ہمارا موضوع بحث ہے۔

یہ معجم عربی معاجم میں بڑی اہمیت کی حامل ہےجوبعض دوسری معاجم  کے لئے اساسی مرجع کی حیثیت رکھتی ہے۔عرب  کی سب سے ذیادہ مشہور ،قدیم اور مستندلغت" لسان العرب" میں اس کے مؤلف ابن منظور ،دوسرےمشہور اصحاب لغت اور  ابن مکتوم نے اس سے بھر پور استفادہ کیاہے۔

المحکم کا منہج:

اس کتاب میں الخلیل کی کتاب العین کے نظام کی پیروی گئی ہے نیز الازہری کی التھذیب کی طرح اس معجم میں بھی قرآن و حدیث سے لغت کا ربط قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔المحکم میں عروض،لغات عرب اور اعلام کا بھی مختصراہتمام کیا گیا ہے۔

الفاظ کی ترتیب میں حروف ہجاء کا اعتبار ہے۔اس ترتیب سے کہ پہلے حرف اصلی کا لحاظ رکھا گیا ہےاس لغت میں حروف کی ترتیب حسب ذیل ہے:

ع۔ح۔ھ۔خ۔غ۔ق۔ک۔ج۔ش۔ض۔ص۔س۔ز۔ط۔د۔ت۔ظ۔ذ۔ث۔ر۔ل۔ن۔ ف۔ب۔م۔ء    ۔ی۔و۔

المحکم کی خصوصیات:

اس میں صرف و نحو کے قواعد سے متعلق کافی مباحث ہیں،اس کے ساتھ ساتھ قرآن کی مختلف        قرائتوں اور ان کی توجیہات پر روشنی ڈالی گئی ہے اس میں نباتات کی تفصیلات اور تشریحات بھی بیان کی گئی ہے۔مختف تشریحات کی تائید کے لئے قرآن و حدیث اور مأثورکلام عرب سے بھی استدلال کیا ہے۔اس معجم میں دوسری کتابوں میں موجود مواد لغت کو اسطرح جمع کیا ہے کہ ان معاجم کی اہمیت باقی نہ رہی۔

خامیاں:

اس کتاب میں کچھ خامیاں بھی ہے مثلاً حروف کی تبدیلی سے تصحیف([3]) کا عیب پیدا ہونا ۔استدلال کے لئے شواہد بیان ،

بیان کرتے وقت تصحیف کا واقع ہونا مثلاً "بخع "

کے معنی کی تشریح کے لئے قرآن کی آیت نقل کرتے ہوئے

"لَعلَّک باخع نفسک علی اٰثارھم "میں لعلک سے پہلے      "فا"کا ترک کرنا یعنی قرآن میں" فلعلک "

ہے۔

صاحب المعاجم الغویہ لکھتے ہیں کہ یہ معجم مخطوطہ([1]) کی شکل میں دنیا کے متعدد کتب خانوں میں موجود ہے اس کے دو اجزاءعرب لیگ کی توجہ کی وجہ سے طبع ہو کر شائع ہو چکے ہیں۔



[1] مخطوطہ سے مرادقلمی نسخہ،دستاویزیا غیرمطبوعہ قلمی کتاب ہےجس میں نثری اور شعری دونوں طرح کا مواد شامل ہے۔دنیا بھر کی لائبریریوں میں قیمتی مخطوطے موجود ہیں لیکن ان تک رسائی آسان نہیں۔

 



[1] A city in Broward Country ,Florida, United states.

[2] ابو الطیب احمد بن الحسین المتنبی الکندی،مشہور عربی شاعر تھے آپ 915ء کو عراق کے شہر کوفہ میں پیدا ہوئے آپ کی شاعری کا تقریباً ۲۰ زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔

[3] تَصَحَّفت الکلمۃُ او الصَّحیفَۃُ، لفظ کا پڑھنے میں غلط ہوجانا،اصل سے ہٹنا

[4] مخطوطہ سے مرادقلمی نسخہ،دستاویزیا غیرمطبوعہ قلمی کتاب ہےجس میں نثری اور شعری دونوں طرح کا مواد شامل ہے۔دنیا بھر کی لائبریریوں میں قیمتی مخطوطے موجود ہیں لیکن ان تک رسائی آسان نہیں۔ 

Post a Comment

0 Comments

Close Menu