Ad Code

Responsive Advertisement

رمضان کی برکات او ر سوشل میڈ یا کی یلغار


رمضان کی برکات او رSocial Media کی یلغار:
 (Lubna Shah (Ph.D Scholar

رمضانالمبارک  کی برکات:

رمضان المبارک کی آمد آمد ہے  اور یہ مہینہ اپنے ساتھ بہت ساری  فیوض  وبرکات  لے کر آتا ہے۔ان فیوض و برکات سے مستفید ہونے کے لیے  اللہ تعالی  کے احکامات کی بجا آوری  اور سنت رسول ﷺ کی پیروی کے ساتھ ساتھ فضول کاموں، بے فائدہ امور اور ایسی دوسری  Extra activitiesسے اجتناب  ضروری  ہے  جس سے ہمارا قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے ورنہ  ہم اس مہینے کی  عظمت  و انوارات سے محروم ہو سکتے ہیں۔

ماہ رمضان کی فضیلت قرآن واحادیث کی روشنی میں:

 قرآن میں ارشاد  باری تعالی  ہے:

’’ شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ-[1]

ترجمہ: رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن  نازل ہوا  جو لوگوں کا رہنما ہے اور  اس میں ہدایت کی کھلی نشانیاں ہیں اور حق و باطل میں فرق کرنے والا ہے۔

 اس مہینے کو دوسرے مہینوں پر فضیلت اس وجہ سے حاصل ہے کہ اس میں قرآن پاک نازل ہوا  اور  رمضان کی عظمت و  فضیلت کا اندازہ اس بات سے بھی لگا یا جاسکتا ہے کہ  سال کے بارہ مہینوں میں سے رمضان وہ  واحد مہینہ ہے جس کو قرآن کے نزول کے لیے منتخب کیا گیا  اور اس  کو By name قرآن پاک   میں  ذکر کیا  گیا   اس  کے علاوہ کسی دوسرے مہینے کا نام قرآن میں نہیں آیا۔رمضان المبارک کی ایک اور فضیلت یہ بھی ہے کہ اس مہینے میں شب قدر بھی ہے جس کو قرآن میں ہزار مہینون سے بہتر قرار دیاگیا ہے۔

ارشاد باری تعالی ہے:

’’لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ  ‘‘[2]

ترجمہ:لیلۃ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔

مسند احمد کی ایک حدیث میں ہے کہ:

حدثنا ابو سعيد مولى بني هاشم، حدثنا عمران ابو العوام ، عن قتادة ، عن ابي المليح ، عن واثلة بن الاسقع ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " انزلت صحف إبراهيم عليه السلام في اول ليلة من رمضان، وانزلت التوراة لست مضين من رمضان، الإنجيل لثلاث عشرة خلت من رمضان، وانزل الفرقان لاربع وعشرين خلت من رمضان"[3]

ترجمہ:حضرت واثلہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”حضرت ابراہیم علیہ السلام کے صحیفے رمضان کی پہلی رات میں نازل ہوئے تھے، تورات ماہ رمضان کی چھ تاریخ کو، انجیل تیرہ تاریخ کو، اور قرآن ماہ رمضان کی چوبیسویں کو نازل ہوا ہے۔“

’’قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ فُتِّحَتْ أَبْوَابُ الجَنَّةِ، وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ جَهَنَّمَ وَسُلْسِلَتِ

 الشَّيَاطِينُ ‘‘ [4]

ترجمہ:جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیئے  جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور شیاطین کو جھکڑ دیاجاتا ہے۔

مندرجہ بالا  بحث سے رمضان کی فضیلت واضح طور پر سامنے آتی ہے  لیکن اس  مہینے کی برکات سے فائدہ حاصل کرنا اور اس کے ہر ہر لمحے   کو اپنے  رب کی رضا حاصل کرنے کا زریعہ بنانے کی کوشش  کرنے میں ہی ہماری فلاح ہے۔

Social Mediaکی یلغار:

ہم اپنے اکثر اوقات  میںSocial Media کا  استعمال کرتے رہتے ہیں  اس  کے زریعے ہم    اپنے کچھ ضروری  کام  بھی نمٹاتے ہیں   مثلاً سکول کالج اور یونیورسٹی کے طالب علم  اپنے Assignments    یا امتحان کی تیاری میں اس سے مدد لیتے ہیں    اور اس طرح کے دوسرے کئی کام  بھی لیکن کام سے زیادہ ہم  اس کا استعمال  entertainment کے لیے کرتے ہیں    جن میں ذیادہ تر  Mobile Applicationsشامل ہیں ۔اگر رمضان کے مہینے میں  بھی ہم اسی طرح   اس کا استعمال کرتے رہے تو ہم اس کی برکات سے فیض یاب ہونے سے رہ جائیں گے۔

چند مشہور Social Media Apps اور ان کا استعمال:



کچھ  مشہور  Social Media Apps ایسی ہیں جو  ہر عام و خاص، چھوٹے بڑے   اور   مرد و عورت  کی کی دسترس میں ہیں ان میں  چند  ایک        یہ ہیں:

Facebook: A social networking site.

فیس  بُک پر اکثر لوگ messenger کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطے میں  رہتے ہیں ۔ان میں سے اکثر  لوگ ایک دوسرے  سے جان پہچان نہیں رکھتے لیکن یہاں پھر  بھی   ایک دوسرے تک رسائی ،گفتگو، اور  خیالات کا تبادلہ سہل او ر آسان طریقے سے ہوتا   ہے   ۔اس کے علاوہ  صارفین وقتاً فوقتاً مختلف Videosاور images بھی اپنے  Face book wall  پر share کرتے رہتے ہیں ۔ہم  نے اکثر  ایسےFB Pagesاور  گروپس بھی Join کیے ہوتے ہیں جن کا  کوئی فائدہ نہیں ہوتا   بلکہ صرف entertainment کے لیے ہوتے ہیں اور ان میں اکثر ایسا مواد بھی دیکھنے کو ملتا ہے جو ہماری غیرت ایمانی کے منافی ہوتا ہے کئی چیزیں نہ چاہتے ہوئے بھی ہماری  نظروں  کے سامنے سے گزر جاتی ہیں اور غیر ارادی طور پر ہمارے گناہوں  میں اضافے کا سبب بن جاتی ہیں۔اگر ہم رمضان کے بابرکت مہینے میں بھی  ان امور سے خود کو دور نہیں رکھیں گے تو ہم  اس مہینے کی حقیقی انورات و تجلیات  سے محروم ہو کر ر ہ جایئں گے۔

Instagram: A photo and video sharing app.

Twitter: A microblogging platform that allows users to share short messages.

Instagram اور Twitterبھی  ایسے ہیAppsہیں جن پر ہمارا زیادہ تر وقت  گزرتا ہے  اور وقت کا بے جا ضیاع ہوتا ہے۔

TikTok: A video-sharing app that allows users to create and share short videos.

یہ  Application میرے خیال میں ہماری نوجوان نسل کے لیے  ایک وبا سے کم نہیں ہےاس کو تو اس رمضان  میں اپنے موبائل سے Uninstall کر دیا جائے تو بہتر ہوگا  تاکہ رمضان میں  اپنے قیمتی  ا وقات کو ضائع ہونے سے   بچا سکیں اور اپنے اعمال حسنہ کی آبیاری کر سکیں۔

What’s App: A free cross-platform messaging service.

اس Appکا اصل مقصد آپس کے روابط  ہیں لیکن  اکثر  Videos Sharingکے لیے اس کا بے دریغ استعمال  کیا جاتا ہے What’s App Statusپر  videosلگا ئی جاتی ہیں  لہذا رمضان کے احترام میں ناچ گانے کی ویڈیوز لگانے  سے اجتناب کریں  تاکہ  اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی گناہ میں شریک ہونے سے بچایا جا سکے۔

You Tube: A video sharing platform that allows users to upload, Share and view videos.

بعض  اوقات لوگ روزہ کی حالت میں  You Tubeپر  ڈرامے اور فلمیں  وغیرہ دیکھ کر  اپنا ٹائم پاس کرنے کی کو شش کرتے ہیں اس طرح روزہ کو رکھ لیتے ہیں لیکن اس کی حقیقی روح  اور مقصد تک نہیں پہنچ پاتے۔


’’قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم: رُبَّ صَائِمٍ لَیْسَ لَهُ مِنْ صِیَامِهِ إِلَّا الْجُوْعُ‘‘[5]

اس حدیث کا مفہوم ہے کہ کچھ روزہ دار ایسے ہیں  کہ جن کو اپنے روزے سے  سوائے بھوک کے کچھ حاصل نہیں ہوتا.یعنی روزے کے حقیقی مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام ہوتے ہیں کیوں کہ اس کے لیے کوشش ہی نہیں  کی جاتی۔

ارشاد باری تعالی ہے:

’’یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ‘‘ [6]

ترجمہ:اے ایمان والو تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تم پرہیز گار بن جاؤ۔

روزے کا اصل مقصد  یہی ہے کہ انسان کے اندر تقوی اور پرہیزگاری پید اہوجائے اور تقوی اور  پرہیزگاری   پیدا ہونے کے بعد ہی اپنے رب کی رضا حاصل کرنے میں کامیابی حاصل ہو سکتی ہے۔

مندرجہ بالا تمام   Apps کے استعمال کو اس مہینے میں ترک  نہیں توکم ضرور کر دینا چاہیے اس کے لیےاپنے موبائل کی Settingsمیں کچھ تبدیلی کرنے  اور کچھ ہدایات پر عمل کرنے سے  اپنے مقصد میں کسی حد تک  کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔

سب سے پہلے تمام  Apps کی All Notifications off کردیں۔

جن  Apps میںLog outکا آپشن  موجود ہو  اس سے Log out کردیں۔

Whats appپر لوگوں کے Statuses کو Mute کردیں ۔

تمام  غیر ضروری گروپس کو Leftکردیں۔

غیر ضروری  chat اور phone callsسے گریز کریں اور ذکر و اذکار میں اپنا وقت گزارنے کی کوشش کریں۔

رمضان کا مہینہ  عبادت کا  موسم بہار کہلاتا ہے  اس  لیے رمضان  المبارک  کے مہینے میں  نبی کریمﷺ کے معمولات  کے  میں  بھی تبدیلی  واقع ہوجاتی جس کو اس حدیث میں یوں بیان کیا گیا ہے:

 ”کَانَ رَسُولُ اللّہِ صَلَّی اللّہُ عَلَیہِ وَآلِہِ وَسَلَّمْ إذَا دَخَلَ رَمَضَانُ تَغَیَّرَ لَونُہُ وَکُثُرَتْ صَلَاتُہُ وَابْتَہَلَ فِی الدُّعَاءِ وَأشْفَقَ مِنْہ [7]

رسول کریم ﷺ کی یہ حالت تھی  کہ جب رمضان شروع ہوتا  تو  آپﷺ کا رنگ بدل جاتا ،نمازوں میں اضافہ ہوجاتا ،دعاؤں میں خوب آہ و زاری  کرتے  اور خوف و خشیت کا غلبہ ہوتا۔

 لہذا اپنے ترجیحات کا تعین  کرکے حالت روزہ میں ہر قسم  کی  منکرات و لغویات سے اجتناب کیا جائے اور نفس کے اکثر مطالبات کو مسترد کر دیا جائے نفس پر قابو پانے کی کو شش کی جائے   کیونکہ یہی ضبط نفس اور خواہشات  پر قابو  ہی وہ بنیادی چیزیں ہیں  جس کے ذریعے انسان  گناہوں سے رکتا ہے اور جب آدمی   حق تعالی  کی رضا کی خاطر   لغویات سے اجتناب کرتا ہے    اور ماہ رمضان کی برکات حاصل کرنے کی سعی کرتا ہے اللہ تعالی   اس کو ضرور نوازتا ہے۔لہذا کوشش کریں کہ اس رمضانSocial Media کے استعمالات کم کر کے رمضان   کی برکات سے پوری طرح فیض یاب ہوں ۔


حواشی اور حوالہ جات:

___________________________

[1] ۔سورۃ البقرہ2:آیت 185

[2] ۔ سورۃ القدر97:آیت 3

[3]۔ مسند احمد،حدیث نمبر: 16984

[4] ۔ صحيح البخاري 4/ 123

[5] ۔ سنن ابن ماجه ، کتاب الصیام، باب ما جاء في الغیبة والرفث للصائم، 1/539، الرقم: 1690، والنسائي في السنن الکبری، 2/239، الرقم: 3249، وابن المبارک في المسند، 1/43، الرقم: 75

[6] ۔البقرہ2:،آیت :283

[7] ۔بیہقی شعب الایمان، رقم: 3625


Post a Comment

1 Comments

Close Menu