مفتی محمد رفیع عثمانی صاحب کی خدمات
محمد رفیع عثمانی صاحب (21 جولائی 1936 - 18 نومبر 2022)
ایک پاکستانی مسلمان عالم، فقیہ اور مصنف تھے جنہوں نے دارالعلوم کراچی کے صدر کے
طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ دارالعلوم دیوبند، پنجاب یونیورسٹی اور دارالعلوم
کراچی کے سابق طالب علم تھے۔ انہوں نے کئی کتابیں تصنیف کیں جن میں احکام زکوٰۃ، التعلیقات النفیۃ الفتح الملہم، اسلام میں عورت کی حکمرانی اور نوادر الفقہ شامل ہیں۔ وہ
جامعہ کراچی کے سنڈیکیٹ کے رکن، نائب صدر اور وفاق المدارس کی ایگزیکٹو کونسل کے
رکن تھے۔ ان کے چھوٹے بھائی محمد تقی عثمانی صاحب بھی ایک بزرگ عالم دین ہیں۔
تعلیم و تربیت:
محمد
رفیع عثمانی نے دارالعلوم دیوبند میں آدھا قرآن حفظ کیا، اور یکم مئی 1948 کو
پاکستان ہجرت کر گئے۔ انہوں نے آرام باغ
کی مسجد باب الاسلام میں حفظ قرآن مکمل کیا، اور آخری سبق فلسطینی مفتی اعظم امین
الحسینی کے ساتھ پڑھا۔وہ 1951 میں دارالعلوم کراچی میں داخل ہوئے، اور 1960 میں
روایتی "درس نظامی" سے فارغ التحصیل ہوئے۔ 1378ھ میں، انہوں نے پنجاب
یونیورسٹی سے "مولوی" اور "منشی" (جسے "مولوی فاضل"
بھی کہا جاتا ہے) کے امتحانات پاس کیے۔انہوں نے 1960 میں دارالعلوم کراچی میں
اسلامی فقہ (افتا) میں مہارت حاصل کی۔
آپ نے
رشید احمد لدھیانوی سے صحیح بخاری، اکبر علی سہارنپوری سے صحیح مسلم، موطا امام
محمد اور سنن نسائی سحبان محمود سے، سنن ابو داؤد ریایت اللہ اور جامع الترمذی
سلیم اللہ خان سے پڑھی۔انہوں نے سنن ابن ماجہ کے کچھ حصوں کا محمد حقیق سے مطالعہ
کیا اور ریاضت اللہ کی سرپرستی میں اس کا مطالعہ مکمل کیا۔ انہیں حسن بن محمد
المسیث، محمد ادریس کاندھلوی، محمد شفیع دیوبندی، محمد طیب قاسمی، محمد زکریا
کاندھلوی اور ظفر احمد عثمانی نے حدیث کی ترسیل کا اختیار دیا تھا۔
کیریئر:
آپ آل پاکستان علماء کونسل، اسلامی نظریاتی کونسل، رویت ہلال کمیٹی اور حکومت سندھ کی زکوٰۃ کونسل کے رکن تھے۔ آپ شریعت اپیلٹ بینچ، سپریم کورٹ آف پاکستان کے مشیر اور این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور جامعہ کراچی کے سنڈیکیٹ کے رکن تھے۔آپ نے وفاق المدارس کی ایگزیکٹیو کونسل کی امتحانات کمیٹی کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں،اور بعد میں اس کے سرپرست بن گئے۔پ نے 5 اکتوبر 2017 سے 16 جون 2021 کے درمیان وفاق المدارس کے نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔1986 میں عبدالحئی عارفی کی وفات کے بعد، آپ ان کے جانشین ہوئے اور دارالعلوم کراچی کے تیسرے صدر بنے۔
دارالعلوم کراچی میں، عثمانی نے 1380ھ سے 1390ھ (1960) تک درس نظامی سے متعلق تمام کتابیں پڑھائیں۔ 1391ھ (1971) سے آپ نے مدرسہ میں علوم حدیث اور افتاء کی تعلیم دی۔ آپ نے صحیح مسلم پر لیکچر دیے اور فقہ اسلامی کے طلباء کی تربیت کی۔ 1980 کی دہائی کے آخر میں، اس نے حرکت الجہاد الاسلامی (HUJI) گروپ کے ساتھ سوویت یونین کے خلاف جہاد میں حصہ لیا۔آپ نے ہمیشہ طلباء سے کہا کہ وہ سیاست سے دوررہے۔
محمد
رفیع عثمانی نے عربی اور اردو میں تقریباً 27 کتابیں تصنیف کیں۔ 1988 سے 1991 تک
انہوں نے اپنی جہادی یادداشتیں دارالعلوم کراچی کے اردو ماہنامہ البلاغ کے علاوہ
اردو روزنامہ جنگ اور HUJI
سے تعلق رکھنے والے اردو ماہنامہ الارشاد میں شائع کیں۔ یہ جہادی یادداشتیں بعد
میں’’ یہ
تیرے پر اسرار بندے‘‘ کے نام سے ایک کتاب میں شائع ہوئیں۔ عنایت احمد کے علم
الصیغہ کا ان کا اردو ترجمہ اور تفسیر، ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش، انگلینڈ،
جنوبی افریقہ اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے کئی مدارس میں روایتی درس نظامی نصاب
میں پڑھایا جاتا ہے۔ان کی دیگر کتابوں میں شامل ہیں:
احکامِ
زکوٰۃ (ترجمہ زکوٰۃ سے متعلق احکام)
الامۃ
قیامت اور نزول مسیح
التعلیقات
النفیۃ الفتح الملہم
بیع
الوفاء
نوادر
الفقہ
یورپ
کے تین معاشی نظام، جاگیرداری، سرمایاداری، اشتراقیت اور ان کا تاریخی پس منظر۔ اس
کا انگریزی ترجمہ یورپ میں معاشیات کے تین نظام کے نام سے الگ سے شائع ہوا ہے:
جاگیرداری، سرمایہ داری، سوشلزم اور ان کا تاریخی پس منظر۔
اسلام
میں عورت کی حکمرانی (ترجمہ - اسلام میں خواتین کی قیادت)
حیات
مفتی اعظم (ترجمہ: لائف آف گرینڈ مفتی)، محمد شفیع دیوبندی کی سوانح عمری۔
کتابتِ
حدیث عہد رسالت اور عہد صحابہ میں، ترجمہ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ
کے دور میں حدیث کی تحریر
میرے
مرشد حضرت عارفی (ترجمہ میرے مرشد: حضرت عارفی)، عبدالحئی عارفی کی زندگی اور کام پر۔
وفات:
آپ
کووڈ-19 سے صحتیابی کے بعد صحت کے کئی
مسائل سے دو چار تھے اور ان پیچیدگیوں کا
علاج کیا جا رہا تھالیکن طویل علالت کے
بعد 18 نومبر 2022 کو کراچی میں 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔آپ کی موت عالم
اسلام کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔اللہ تعالی آپ کے درجات بلند فرمائے اور ہم جیسے طالب علموں کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)
0 Comments